حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مندرجہ ذیل روایت کتاب "بحارالانوار" سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال الامام الرضا علیه السلام:
عـلَيْكُمْ بِصَـلاةِ اللَّيْلِ فَما مِنْ عَـبْدٍ يَقُومُ آخِرَ اللَّيْلِ فَيُصَـلِّى ثَمانَ رَكَعاتٍ وَ رَكْعَـتَىِ الشَّفْـعِ وَ رَكْعَةَ الْـوَتْرِ وَ اسْتَغْـفَرَ اللّهَ فـى قُنُوتِهِ سَبْـعينَ مَرَّةً اِلاّ، اُجيرَ مِنْ عَـذابِ الْقَـبْرِ، وَ مِنْ عَـذابِ النّارِ، وَ مُـدَّ لَهُ فِى عُمْرِهِ، وَ وُسِّعَ عَلَيْهِ فِى مَعِيْشَتِهِ، ثُمَّ قالَ عليه السلام؛ اِنَّ الْبَيَـوتَ الَّتى يُصَـلّى فِيـها بِاللَّيْلِ يَـزْهَرُ نُورُها لاَِهْلِ السَّماءِ كَما يَزْهَرُ نُورُ الْكَواكِبِ لاَِهْلِ اْلاَرْضِ،
امام رضا علیہ السلام نے فرمایا:
آپ پر لازم ہے کہ نماز شب پڑھیں۔ کوئی بندہ ایسا نہیں ہے جو رات کے آخری حصے میں بیدار ہو اور آٹھ رکعت نماز شب، دو رکعت نماز شفع اور ایک رکعت نماز وتر پڑھے اور اس کے قنوت میں 70 مرتبہ استغفار پڑھے مگر یہ کہ خدا وند عالم اسے عذاب قبر اور آتش سے پناہ، اس کی عمر کو طولانی اور اس کی زندگی میں فراخی عطا کرے گا۔
پھر امام علیہ السلام نے فر مایا کہ جس گھر میں نماز شب پڑھی جاتی ہے اس کا نور اہل آسمان کے لیے اس طرح جگمگاتا ہے جیسے زمین والوں کے لیے ستارے جگمگاتے ہیں۔
بحارالانوار، ج 87، ص 161